سیدنا حضرت عیسیٰؑ کا نورانی نسب
ہر نسب ایک راز ہے، اور ہر نسل ایک امانت۔ جب ربّ تعالیٰ نے اپنے محبوبوں کے ذریعے انسانیت کو نور کی طرف بلانے کا عہد کیا، تو اس نے ان کے نسبوں کو فقط جسمانی رشتہ نہ رکھا، بلکہ انہیں روحانی نقش میں ڈھال دیا۔ سیدنا حضرت عیسیٰ ابنِ مریمؑ کا نسب اسی نورانی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس میں ہر نام ایک وعدہ ہے، اور ہر نسل ایک بشارت۔ یہ شجرہ نہ صرف تاریخی تسلسل ہے، بلکہ ایک الٰہی حکمت کا مجسم اظہار ہے کہ کیسے رب تعالیٰ نے حضرت ابراہیمؑ کے بطن سے ایک ایسی نسل کو جاری فرمایا جس کی آخری روشنی حضرت عیسیٰؑ کے چہرے پر چمکی، اور جس کا سایہ تاقیامت انسانیت کے لیے ہدایت کا سائبان ہے۔
سیدنا حضرت عیسیٰ ابنِ مریمؑ کا نورانی نسب
حضرت عیسیٰؑ، ربّ تعالیٰ کے برگزیدہ بندے، حضرت داؤدؑ کی آل میں سے ہیں اور حضرت ابراہیمؑ کی نسل کے وارث، جنہیں الٰہی وعدوں کی تکمیل اور اقوامِ عالم میں برکتوں کی تقسیم کا ذریعہ بنایا گیا۔
حضرت ابراہیمؑ سے حضرت داؤدؑ تک چودہ برگزیدہ بزرگ یہ ہیں:
- حضرت ابراہیمؑ
- حضرت اسحاقؑ
- حضرت یعقوبؑ
- حضرت یہوداہؓ اور اُن کے بھائی
- حضرت فارصؒ (بی بی تمرؒ کے فرزند)
- حضرت حصرونؒ
- حضرت ارمؒ
- حضرت عمیندابؒ
- حضرت نحسونؒ
- حضرت سلمونؒ
- حضرت بوعزؒ (بی بی راحبؓ کے فرزند)
- حضرت عوبیدؒ (بی بی روتؓ کے فرزند)
- حضرت یسّیؓ
- حضرت داؤدؑ
حضرت داؤدؑ سے لے کر بنی اسرائیل کی اسیری تک کے چودہ برگزیدہ افراد یہ ہیں:
- حضرت داؤدؑ
- حضرت سلیمانؑ
- حضرت رحبعامؒ
- حضرت ابیاؒ
- حضرت آساؒ
- حضرت یہوسفطؒ
- حضرت یورامؒ
- حضرت عزیاہؒ
- حضرت یوتامؒ
- حضرت آخزؒ
- حضرت حزقیاہؒ
- حضرت منسّیؒ
- حضرت امّونؒ
- حضرت یوسیاہؒ
ملکِ بابل میں اسیری کے زمانے میں حضرت یوسیاہؒ سے یہ نسل چلی:
- حضرت یکونیاہؒ
- حضرت سیالتیایلؒ
- حضرت زربابلؒ
- حضرت ابیہودؒ
- حضرت ایلیاقمؒ
- حضرت عازورؒ
- حضرت صدوؒقؒ
- حضرت اخیمؒ
- حضرت الیہودؒ
- حضرت الیعزرؒ
- حضرت متّانؒ
- حضرت یعقوبؒ
- حضرت یوسفؓ (جنہوں نے وحیِ الٰہی کے مطابق بی بی مریمؑ سے نکاح فرمایا)
- سیدنا حضرت عیسیٰؑ ابنِ مریمؑ جنہیں اللہ تعالیٰ نے “المسیح” کا لقب عطا فرمایا۔
“ز نسلِ انبیا آمد نوائے روحِ قدس،
درونِ مریم افتاد آن نُورِ بے حد و حصر”
ترجمہ:
انبیاء کی نسل سے ایک پاکیزہ روحانی نَوا آئی، جو بی بی مریمؑ کے وجود میں نازل ہوئی
وہ نور جو لامحدود تھا، اور جس کی روشنی ابدی تھی۔
تشریح
یہ شعر حضرت عیسیٰؑ کے اس روحانی ظہور کی تصویر ہے جو نہ صرف نسبی اعتبار سے انبیا کا تسلسل تھا بلکہ روح القدس کی اُس خاص عنایت کا ظہور بھی، جو بی بی مریمؑ کے پاکیزہ وجود میں جلوہ گر ہوئی۔ یہ نور کسی بشری تعلق کا نتیجہ نہ تھا، بلکہ ربّ تعالیٰ کی قدرت کا ایسا جلوہ تھا جس نے عالمِ بشریت کو نجات کی نئی صبح عطا کی۔
نتائج
- یہ نسب نامہ الٰہی منصوبے کی ترتیب اور تکمیل کا عظیم ثبوت ہے۔
- حضرت عیسیٰؑ کا تعلق ناصرف حضرت داؤدؑ کے تخت سے ہے بلکہ حضرت ابراہیمؑ کی برکات سے بھی۔
- یہ بیان کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی رضا کے لیے مخصوص نسلوں کو چُنا۔
- حضرت عیسیٰؑ کی پیدائش تاریخ، وحی اور تقدیر تینوں کے بیچ ایک نکتۂ اتصال ہے۔
- یہ شجرہ صرف حسب و نسب کا بیان نہیں، بلکہ نبوت کی روحانی وراثت کا اعلان ہے۔
اختتامیہ
اس سبق سے ہم جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا منصوبہ نسل در نسل جاری رہتا ہے، اور اُس کا ہر وعدہ اپنے وقت پر پورا ہوتا ہے۔ حضرت عیسیٰ ابنِ مریمؑ کا نسب ہمیں اُن کے روحانی مرتبے، نبوت کی تکمیل، اور عالمگیر برکت کا پتہ دیتا ہے۔ یہ صرف ایک انسانی شجرہ نہیں، بلکہ نور کا سفر ہے جو حضرت ابراہیمؑ سے شروع ہو کر بی بی مریمؑ کے مقدس آغوش میں جلوہ گر ہوا، تاکہ دنیا میں نجات، محبت اور سچائی کا پیغام عام ہو۔