ؑسبق نمبر 1۔ آل حضرت اسحاق ؑ

یہ تذکرہ حضرت ابراہیم ؑ کے بیٹے حضرت اسحاق ؑ کا ہے۔
حضرت اسحاق ؑچالیس برس کے تھے جب آپؑ نے بی بی ربقہ ؓ سے بیاہ کیا جو مابین النہرین کے باشندے حضرت لابان ؓبن بیتوایل آرامی کی چھوٹی بہن تھیں۔ بی بی ربقہ ؓ بانجھ ہونے کے سبب بیس سال تک اولاد سے محروم رہیں لہذا حضرت اسحاق ؑ نے اپنے رب تعالیٰ کے حضور بی بی ربقہ ؓ کے حق میں دعا کیا کرتے۔ بالآخر حضرت اسحاق ؑکی دعائیں مقبول ہوئیں اور بی بی ربقہ ؓ امید سے ہوگئیں۔
دورانِ حمل بی بی ربقہ ؓنے محسوس کیا کہ آپ کے پیٹ میں دو بچے ہاتھا پائی کر رہے ہیں۔ تکلیف سے کراہتے ہوئے سوچنے لگیں کہ یہ کیا معاملہ ہے؟ چناچہ خدا تعالیٰ کی رضا جاننے کے لئے بی بی ربقہ ؓ نے بارگاہِ ایزدی میں درخواست کی۔
خدا تعالیٰ نے بی بی ربقہ ؓ پر انکشاف فرمایا۔ تیرے پیٹ میں دو قوموں کے جد امجد ہیں جو پیدا ہوتے ہی الگ الگ ہو جائیں گے۔ چھوٹا بڑے سے قوی ہونے کے سبب سے اپنے بڑے بھائی پر غالب آئے گا۔
جب بی بی ربقہ ؓکے وضع حمل کے دن پورے ہوئے تو بالکل وہی ہوا یعنی بی بی ربقہ ؓکے پیٹ میں دو جڑواں لڑکے تھے۔ جب بڑا پیدا ہوا تو اس کا جسم سرخ رنگ کے بالوں سے ڈھکا ہوا تھا۔ بڑے بیٹے کا نام “عیسو ؓ” رکھا گیا۔ اس کے بعد چھوٹا یوں پیدا ہوا کہ حضرت عیسو ؓ کی ایڑی پکڑے ہوئے تھا۔ چھوٹے بیٹے کا نام “یعقوب ؑ” رکھا گیا۔ ان دونوں بیٹوں کی پیدائش کے وقت حضرت اسحاق ؑ عمر مبارک کی 60 بہاریں دیکھ چکے تھے۔ بڑا ہوکر حضرت عیسو ؓ شکار میں ماہر اور مزاجاً سیلانی نکلا۔ اس کے برعکس حضرت یعقوب ؑ سادہ مزاج اور گوشہ نشین طبیعیت کے حامل تھے۔
درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔

‏‏‏