سبق نمبر 1۔ آلِ حضرت تارح

خدا تعالیٰ نے حضرت تارح کو تین بیٹے بخشے۔ حضرت تارح نے اپنے بیٹوں کے نام مبارک کچھ اس طرح رکھے۔ ابرام (ابراہیم ؑ)۔ نحور اور حاران۔
حضرت حاران اپنے والد حضرت تارح کے جیتے جی اپنی آبائی سرزمین میں کسدیوں کے اُور میں وصال فرما گئے۔ حضرت حاران نے سوگواران میں اپنے بیٹے حضرت لوط ؑ اور دو بیٹیوں بی بی ملکاہ اور بی بی یسکاہ کو چھوڑا۔
حضرت نحور نے بی بی ملکاہ سے شادی کرلی اور حضرت ابرام ؑ ( ابرہیم ؑ کا لقب آپؑ کو بعد میں ملا) نے بی بی سارئی (سارہ کا لقب آپ کو بعد میں ملا) کو اپنا جیون ساتھی چُن لیا۔ بی بی سارئی بانجھ ہونے کے سبب سے اولاد سے محروم تھیں۔ حضرت تارح نے اپنے بیٹے حضرت ابرام ؑ، اپنی بہو بی بی سارئی اور اپنے پوتے حضرت لوط ؑ کو ساتھ لیا اور اپنے قصبے اُور کو خیر آباد کہا۔ اور یہ قافلہ سرزمین کنعان کی سمت میں ہوا لیکن جب وہ حاران نامی قصبے پہنچے تو انہوں نے وہی ڈیرے ڈال ڈالے۔ حاران قصبے میں قیام کے دوران حضرت تارح نے 205 سال کی عمر میں وصال فرمایا۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔