ایک بیوہ عورت کے بیٹے کازندہ ہونا

اگلے دن سیدنا حضرت عیسٰیؑ اپنے حواریینؓ کے ساتھ نائِین شہر تشریف لے گئے۔ آپؑ کے ساتھ ایک بڑا ہجوم بھی تھا۔ سیدنا حضرت عیسٰیؑ شہر کے صدر دروازے کے قریب پہنچے، تو کیا دیکھتے ہیں کہ بہت سارے لوگ ایک جنازہ اٹھائے چلے آ رہے ہیں۔ وہ جنازہ کسی بیوہ کے اکلوتے بیٹے کا تھا۔ سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے اُس بیوہ کو دیکھا، تو اُس پر رحم آ گیا۔ فرمانے لگے: ”روؤ مت!“ آپؑ نے قریب جا کر جنازے کو ہاتھ لگایا، تو جنازہ لے جانے والے رک گئے۔ آپؑ نے فرمایا: ”اٹھو جوان!“ وہ مردہ جی اٹھا اور بولنے لگا۔ سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے اُس نوجوان کو اُس کی ماں کے حوالے کر دیا۔ تمام لوگ خوفِ خدا کے مارے اللہ تعالٰی کی تمجید کرتے ہوئے کہنے لگے: ”ہم میں ایک عظیم نبی برپا ہؤا ہے۔ اللہ تعالٰی نے اپنے بندوں پر نظرِ کرم کی ہے۔“ صوبۂ یہُودِیہ اور اُس کے آس پاس کے تمام علاقے میں سیدنا حضرت عیسٰیؑ کے اِس معجزے کی دھُوم ہونے لگی۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں