ایک جذامی شخص کا شفا پانا

ایک دن سیدنا حضرت عیسٰیؑ کسی شہر تشریف لے گئے۔ وہاں ایک شخص جو جذام کے مرض میں مبتلا تھا، وہ شخص آپؑ کی قدم‌ بوسی کر کے مِنّت سماجت کرنے لگا: ”مولاؑ! اگر آپؑ چاہیں، تو مجھے شفا دے سکتے اور دوبارہ معاشرے میں رہنے کے قابل بنا سکتے ہیں۔“ سیدنا عیسٰیؑ نے اپنا دستِ شفا اُس کے سر پر رکھا اور فرمایا: ”مَیں بھی یہی چاہتا ہوں کہ تم شفایاب ہو جاؤ!“ اِدھر آپؑ نے یہ الفاظ ادا کئے، اُدھر وہ مکمل طور پر شفایاب ہو گیا۔ سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے اُس سے تاکیدًا فرمایا: ”کسی کے آگے ذکر کرنے سے پہلے کسی امامِ بیتُ المَقدِس کو دکھانا۔ اُس امام کی تصدیق کے بعد کہ تم شفایاب ہو چکے ہو، شریعتِ موسوی کے مطابق اِس شفایابی کے لئے قربانی پیش کرو۔ یہ لوگوں کے لئے دلیل معلوم ہوگی کہ تم معاشرے میں دوبارہ رہنے کے قابل ہو گئے ہو۔“ اِس معجزے کی بناء پر سیدنا عیسٰیؑ پہلے سے بھی زیادہ مشہور ہو گئے اور بہت سے لوگ آپؑ کا وعظ سننے اور بیمار لوگ شفا پانے کے لئے آنے لگے۔

 مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں