ایک شخص میں سے جنات کا نکلنا

ایک دن سیدنا حضرت عیسٰیؑ اور حواریینؓ کشتی کے ذریعے گراسینیوؔں کے علاقے میں پہنچ گئے جو جھیل کے پار گلِیل کے سامنے ہے۔ جب سیدنا حضرت عیسٰیؑ اس کنارے پر تشریف لائے، تو وہاں ایک آسیب‌ زدہ شخص آپؑ کو ملا۔ وہ تھا تو قریبی شہر سے، لیکن عرصۂ دراز سے بیمار اور گھر بار سے دور قبرستان میں برہنہ رہا کرتا تھا۔ جِنّ اکثر اُسے تکلیف دیا کرتا تھے۔ لوگ اُسے زنجیروں اور بیڑیوں سے باندھ کر قابو میں رکھنے کی کوشش کرتے، مگر وہ جِنّ اُس سے وہ زنجیریں تُڑوا دیا کرتے اور اُسے ویران جگہوں میں لئے پھرتے۔ سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے جِنّ کو حکم دیا کہ ”اِس شخص سے نکل جاؤ!“ اُس آسیب‌زدہ شخص نے سیدنا حضرت عیسٰیؑ کو دیکھا، تو چلّا کر آپؑ کے قدموں میں گر پڑا۔ بلند آواز سے کہنے لگا: ”اے عیسٰیؑ! اے ابنِ اللہ! آپؑ کو مجھ سے کیا کام؟ ہم آپؑ کی مِنّت کرتے ہیں کہ ہمیں عذاب میں نہ ڈالئے۔“ آپؑ نے اُس سے پوچھا: ”نام بتاؤ اپنا!“ وہ بولا: ”ہم تو لشکر کا لشکر ہیں کس کس کا نام بتائیں؟“ کیوں کہ بہت سارے آسیب اُس میں گھسے ہوئے تھے۔ آسیب آپؑ کی مِنّت کرنے لگے: ”ہمیں جہنم میں مت ڈالئے!“ وہاں پہاڑ پر سؤروں کا ایک بڑا ریوڑ چَر رہا تھا۔ جنات نے سیدنا حضرت عیسٰیؑ سے التجا کی: ”ہمیں سؤروں میں جانے دیجئے!“ آپؑ نے اُنھیں جانے کی اجازت دے دی۔ تمام جنات اُس شخص میں سے نکل کر سؤروں میں داخل ہو گئے اور سؤر گھبرا کر اُس ڈھلوان جگہ سے لُڑھکتے ہوئے جھیل میں ڈوب مرے۔ یہ واقعہ دیکھ کر چرواہے بھاگ نکلے اور اُنہوں نے شہر اور دیہاتوں میں یہ خبر پھیلا دی۔ لوگ یہ دیکھنے کے لئے سیدنا حضرت عیسٰیؑ کے پاس آئے کہ ہؤا کیا ہے۔ اور اُس آسیب‌زدہ شخص کو صحیح سلامت اور باہوش، کپڑے پہنے ہوئے اور آپؑ کے قدموں کے پاس بیٹھا ہؤا دیکھ کر خوف‌زدہ ہو گئے۔ دیکھنے والوں نے بھی اُن سے ذکر کیا کہ ”آسیب‌ زدہ نے اِس طرح شفا پائی۔“ گراسینیوؔں کے آس پاس کے رہنے والے سبھی لوگ بہت ہی خوف‌ زدہ تھے۔ اِس لئے اُنھوں نے سیدنا حضرت عیسٰیؑ سے عرض کی: ”آپؑ یہاں سے تشریف لے جائیے!“ سیدنا حضرت عیسٰیؑ کشتی میں بیٹھ کر واپس تشریف لے گئے۔ آسیب سے شفا پانے والے شخص نے آپؑ سے درخواست کی: ”مجھے اپنے ساتھ رہنے دیجئے!“ آپؑ نے فرمایا: ”اپنے گھر واپس جاؤ! جو بڑا احسان اللہ تعالٰی نے تم پر کیا ہے، اُس کے بارے میں لوگوں کو بتاؤ!“ وہ جا کر تمام شہر میں اِس بات کی تشہیر کرنے لگا کہ ”سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے میرے لئے کیا کچھ نہیں کِیا۔ یوں سیدنا حضرت عیسٰیؑ  نے اُس آسیب ذدہ شخص کو جنات سے رہائی بخشی۔  

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں