ایک شخص کا سبت کے دن شفا پانا

ایک دفعہ سیدنا حضرت عیسٰیؑ سبت کے دن مذہبی فریسیوں راہنماؤں میں سے کسی بڑے کے گھر دعوتِ طعام پر تشریف لے گئے۔ کئی فریسی آپؑ کو بڑے غور سے دیکھ رہے تھے۔ وہاں سیدنا حضرت عیسٰیؑ کے سامنے ایک شخص بیٹھا تھا جو مرضِ استسقاء میں مبتلا تھا جس کی وجہ سے اُس کا سارا جسم پھول کر کُپّا ہو رہا تھا۔ آپؑ نے فقہائے شریعتِ موسوی اور مذہبی فریسی راہنماؤں سے پوچھا کہ ”سبت کے دن مریضوں کو شفا دینا شرعًا جائز ہے یا نہیں؟“ اُن سے کوئی جواب نہ بن پڑا۔ حضرت عیسٰیؑ نے اُس مریض پر دستِ شفا جو رکھا، وہ بالکل ٹھیک ٹھاک ہو گیا۔ آپؑ نے اُسے وہاں سے اُس کے گھر روانہ کر دیا۔ پھر سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے اُس مذہبی رہنما سے فرمایا: ”فرض کرو تم میں سے کسی کا گدھا یا بَیل سبت کے دن کنوئیں میں گر جائے۔ تو کیا یومُ السّبت ہونے کے باوجود تم اُسے فورًا باہر نہ نکالوگے؟“ اُن سے اِن باتوں کا کچھ جواب نہ بن پایا۔ یوں سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے یومُ السّبت کے دن اُس شخص کو جو مرضِ استسقاء میں مبتلا تھا شفائے کاملہ عطا بخشی۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں