ایک معزور شخص کا شفا پانا

یومِ السبت سیدنا  حضرت عیسٰیؑ عبادت خانے میں دِینی تعلیم دینے تشریف لے گئے۔ وہاں ایک شخص موجود تھا جس کا داہنا ہاتھ بیماری سے سکڑا ہؤا تھا۔ علمائے دِین اور اِفرِیسی راہنما اِس موقع کے انتظار میں تھے کہ ”آیا سیدنا  حضرت عیسٰیؑ سبت کے مبارک دن اِس شخص کو شفا دے گا؟ اگر ایسا کِیا، تو پھر ہمیں فتوٰی لگانے کا موقع مل جائے گا۔“ مگر سیدنا  حضرت عیسٰیؑ نے اُن کے دلوں کے خیالات جانتے ہوئے اُس مریض سے فرمایا: ”اٹھو! سامنے کھڑے ہو جاؤ!“ وہ اٹھ کھڑا ہؤا۔ سیدنا  حضرت عیسٰیؑ نے حاضرین سے پوچھا: ”سبت کے دن کیا کرنا جائز ہے؟ کسی کا بھَلا چاہنا یا اُس کا برا چاہنا؟ کسی کی جان بچانا یا اُس کی جان لے لینا؟“ آپؑ نے سامعین پر نظر ڈالتے ہوئے اُس سے فرمایا: ”اپنا سکڑا ہؤا ہاتھ آگے کی طرف بڑھاؤ!“ اُس نے ہاتھ بڑھایا، تو درست ہو گیا۔

یوں سبت کے دن سیدنا  حضرت عیسٰیؑ نے معجزہ کرکے اُس شخص کو شفا بخشی۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔