ایک نابینا شخص کا شفا پانا

ایک دن یوں ہؤا کہ جب سیدنا حضرت عیسٰیؑ شہرِ یریحُو کے قریب پہنچے، وہاں ایک نابینا شخص بیٹھا بھیک مانگ رہا تھا۔ وہ اِتنے سارے لوگوں کے گزرنے کی آواز سن کر پوچھنے لگا کہ ”کیا ہو رہا ہے؟“ لوگ اُس نابینا کو بتانے لگے کہ یہاں سے ”سیدنا حضرت عیسٰیؑ النّاصری یہاں سے گزر رہے ہیں۔“ وہ چلّا کر بولا: ”اے عیسٰیؑ! اے تختِ حضرت داؤدؑ کے وارث! مجھ پر نظرِ کرم فرمائیے!“ آگے آگے چلنے والے لوگ اُسے جھڑکنے لگے کہ ”خاموش رہو!“ مگر وہ نابینا مزید فریاد کرنے لگا: ”اے حضرت عیسٰیؑ! اے تختِ حضرت داؤدؑ کے وارث! مجھ پر نظرِ کرم!“ سیدنا  حضرت عیسٰیؑ وہیں رک گئے۔ حکم دیا: ”اِسے میرے پاس لے آؤ!“ جب وہ نابینا آپؑ کے قریب آیا، تو سیدنا  حضرت عیسٰیؑ نے اُس سے پوچھا: ”بتاؤ! مَیں تمہاری کیا مدد کروں؟“ اُس نے کہا: ”مولا! یہ کہ میں دیکھنے لگ جاؤں!“ سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے اُس سے فرمایا: ”چلو اب دیکھو! تمہارے ایمان کی وجہ سے تمہیں شفا مل گئی ہے۔“ وہ اُسی وقت بینا ہو گیا اور اللہ تعالٰی کی حمد و ثناء کرتا ہؤا سیدنا حضرت عیسٰیؑ کا اتباع کرنے لگا۔ یہ دیکھ کر سب لوگ بھی اللہ تعالٰی کی تمجید کرنے لگے۔ یوں سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے اُس نابینا شخص کو شفا بخشی۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔