بشارتِ ولادتِ مسیحؑ
اللہ تعالٰی نے جبرائیلِ امینؑ کو اہلِ یہود کے علاقے کے شہر ناصرۃ میں ایک کنواری لڑکی کے پاس بھیجا جس کا نام بیبی مریمؑ تھا۔ وہ حضرت یوسفِؓ کی جو حضرت داؤدؑ کی آل میں سے تھے منکوحہ تھیں۔ جبرائیل امینؑ نے بیبی مریمؑ کے گھر پر حاضر ہو کر کہا: ”السلام علیکم! آپؑ پر فضل ہؤا ہے۔ ربُّ العزت آپؑ کے ساتھ ہے۔“ بیبی مریمؑ یہ بات سن کر گھبرا گئیں۔ سوچنے لگِیں: ”یہ کیسا سلام ہے؟“ جبرائیلؑ نے کہا: ”مریمؑ! ڈرئیے مت! اللہ تعالٰی کا فضل آپؑ پر ہؤا ہے۔ آپؑ اِن شاء اللہ اُمید سے ہوںگی۔ آپؑ کے اولادِ نرینہ ہوگی۔ آپؑ اُس کا نام ’عیسٰیؑ‘ رکھئےگا۔ ’حضرت عیسٰیؑ‘ عظیمُ المرتبت ہوںگے اور آپ ابنِ اللہ کہلائیںگے ۔ اللہ ربُّ العزت آپؑ کو آپؑ کے جدِ امجد حضرت داؤدؑ کا تخت عطا کرےگا۔ آپؑ آلِ حضرت یعقوبؑ پر ہمیشہ تک بادشاہی کریںگے۔ آپؑ کی بادشاہت کبھی ختم نہ ہوگی۔“ بیبی مریمؑ نے جبرائیلؑ سے عرض کیا: ”مجھے تو کسی شخص نے ہاتھ تک نہیں لگایا! تو پھر مَیں امید سے کیسے ہُوںگی؟“ کہا: ”روحِ خدائے اقدس آپؑ پر نازل ہوگی۔ پروردگارِ دو عالَم کی قدرت آپؑ پر سایہفگن ہوگی۔ اِس وجہ سے آپؑ کے مولودِ مبارک کا لقب ابنِ اللہ ہوگا۔ سنئے! آپؑ کی رشتےدار ایلشبعؓ کا جنھیں لوگ طعنے دے کر ’بانجھ‘ کہا کرتے تھے چھٹا مہینا چل رہا ہے۔ وہ بڑھاپے میں ماں بننے والی ہیں۔ دیکھئے! خدا کیا نہیں کر سکتا؟“ بیبی مریمؑ نے فرمایا: ”مَیں تو ٹھہری ربّ کی بندی۔ خدا آپ کا کہنا مبارک کرے!“ اِس کے بعد حضرت جبرائیلؑ آپؑ کے پاس سے رخصت ہو گئے۔
درج ذیل سوالات کے جواب دیں۔