تواضع و اکرام

سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے لوگوں کی نصحیت کے لئے ایک مثال پیش کرتے ہوئے فرمایا: ”جب کوئی شخص تمہیں شادی پر مدعو کرے، تو تم معزز مہمانوں کی جگہ پر نہ بیٹھو۔ ہو سکتا ہے تم سے بڑھ کر کسی اَور معزز شخص کو دعوت دی گئی ہو۔ اب اگر تم دونوں کو دعوت دینے والا تمہارے پاس آ کر کہے کہ ’یہ جگہ اُن کی ہے‘، تو تمہیں شرمندہ ہو کر وہاں سے اٹھ کر سب سے پیچھے بیٹھنا پڑ جائےگا۔ اِس لئے اگر کوئی تمہاری دعوت کرے، تو تم سب سے پچھلی جگہ پر بیٹھو تاکہ جب تمہارا میزبان تمہارے پاس آئے اور یہ کہے کہ ’دوست! آگے آ کر بیٹھو!‘، تو اُس وقت سب مہمانوں کے سامنے تمہاری کتنی عزت ہوگی! جو کوئی اپنے آپ کو بڑا سمجھےگا، اللہ تعالٰی اُسے نیچا دکھائےگا۔ اور جو کوئی اپنے آپ کو پست کرےگا، اللہ تعالٰی اُس کا سر بلند کر دےگا۔“ پھر سیدنا عیسٰیؑ نے  میزبان سے فرمایا: ”جب تم دوپہر یا شام کی دعوت کرو، تو اپنے دوستوں، بھائیوں، رشتےداروں، امیر پڑوسیوں کو مت بلاؤ۔ ایسا نہ ہو کہ وہ بھی تمھاری دعوت کریں اور تمھارا احسان چکا دیں۔ بلکہ جب بھی دعوت کرو، غریبوں، لُولے لنگڑوں اور اندھوں کو بلاؤ۔ پھر تمہیں برکت ملےگی کیوں کہ اُن کے پاس کچھ نہیں کہ تمھارا احسان اتار سکیں۔ صالحین کے جی اٹھنے کے دن اللہ تمہیں اِس احسان کا اجر دےگا۔