دس کنواری لڑکیاں

سیدنا حضرت عیسیٰ ؑ نے ہوشیار اور تیار رہنے کے حوالے سے دس کنواری لڑکیوں کی ایک مثال پیش کرتے ہوئے فرمایا: ”سلطنتِ الٰہیہ کی ایک مثال سنو! دس  کنواری لڑکیاں اپنی مشعلوں سمیت دلھا کے استقبال کو نکلِیں۔ اِن میں سے پانچ تو عقل‌مند تھیں، مگر پانچ بےوقوف۔ اُن بےوقوف  کنواری لڑکیوں نے اپنے ساتھ مشعلیں تو لے لِیں، مگر فالتو تیل نہ لیا۔ اِس کے برعکس جو عقل‌مند کنواری لڑکیاں  تھیں، اُنھوں نے مشعلیں بھی لے لِیں اور ساتھ ہی تیل کی بھری کُپیاں بھی لِیں۔ جب برات کے آنے میں کافی دیر لگ گئی۔ انتظار کرتے کرتے نیند سے اُن کنواری لڑکیوں کی آنکھیں بھاری ہو گئیں اور وہ سو گئیں۔ آدھی رات کو برات آنے کی دھوم مچی: دلھا آ گیا! دلھا آ گیا! استقبال کے لئے نکلو!‘ اِس شور سے وہ کنواری لڑکیاں اٹھ کھڑی ہوئیں اور اپنی مشعلوں کے گُل جھاڑنے لگِیں۔ وہ بےوقوف  کنواری لڑکیاں اپنی عقل‌مند سہیلیوں سے کہنے لگِیں: ’اپنے تیل میں سے تھوڑا سا ہمیں دے دو! کیوں کہ ہماری مشعلیں بجھی جا رہی ہیں۔‘ عقل‌مند کنواری  لڑکیوں نے کہا: ’تیل شاید ہم سب کے لئے کافی نہ ہو۔ بہتر ہے کہ تم بازار سے خرید کر لے آؤ!‘ وہ اُدھر تیل خریدنے بازار چلی گئیں، اِدھر برات آ پہنچی۔ جو کنواری لڑکیاں تیار کھڑی تھیں، وہ دلھا والوں کے ہمراہ شادی کی تقریب میں اندر چلی گئیں اور دروازہ بند کر دیا گیا۔ ”کچھ دیر بعد وہ بےوقوف کنواری لڑکیاں بھی دروازے پر آ پہنچِیں۔ دستک دیتے ہوئے کہنے لگِیں: ’دروازہ کھولئے حضور! اندر سے جواب ملا: ’مَیں نہیں جانتا کہ تم کون ہو۔‘“ پھر سیدنا عیسٰیؑ نے فرمایا: ”اِسی طرح تم بھی پوری تیاری سے رہو! کیوں کہ تم نہیں جانتے کہ میری دوبارہ آمد کب ہوگی۔