رومی افسر کے بیٹے کا شفا پانا

ایک مرتبہ پھر سیدنا حضرت عیسٰیؑ صوبۂ گلِیل کے گاؤں قانا تشریف لے گئے جہاں آپؑ نے پانی کو آبِ انگور میں بدل دیا تھا۔ کَفرؔنحُوم میں ایک شاہی افسر کا بیٹا علیل تھا۔ اُس نے جب یہ سنا کہ ”سیدنا حضرت عیسٰیؑ یہُودِیہ سے گلِیل تشریف لائے ہیں“، تو وہ آپؑ کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہؤا۔ کہنے لگا: ”میرا بیٹا قریب بہ مرگ ہے۔ میرے ساتھ چل کر اُسے شفا عطا فرما دیجئے!“ سیدنا حضرت عیسٰیؑ نے فرمایا: ”تم گلِیلی لوگوں کو اُس وقت تک یقین نہیں آئےگا جب تک معجزات و کرامات نہ دیکھ لوگے!“ اُس افسر نے کہا: ”جنابِ عالی! میرے ہمراہ تشریف لے چلئے! مبادا میرا بیٹا مر جائے۔“ سیدنا حضرت عیسٰی ؑ نے فرمایا: ”جاؤ! تمہارا بیٹا بچ جائےگا!“ اُس شخص نے آپؑ کی اِس بات کا یقینِ محکم کیا اور اپنے گھر کی راہ لی۔ ابھی وہ راستے ہی میں تھا کہ اُس کے غلام اُس سے آ کے ملے اور اطلاع دی کہ ” آپ کا بیٹا سلامت ہے!“ اُس نے پوچھا: ”اُسے کب افاقہ ہؤا؟“ اُنہوں نے بتایا کہ ”کَل دوپہر کے ایک بجے اُن کا بخار ٹوٹ گیا تھا۔“ بچّے کا باپ جان گیا کہ ”یہ تو وہی وقت ہے جب سیدنا حضرت عیسٰی ؑنے فرمایا تھا: ’جاؤ! تمہارا بیٹا بچ جائےگا!‘“ اُس کے بعد وہ اور اُس کا سارا خاندان سیدنا حضرت عیسٰی ؑپر ایمان لے آئے۔ یہ دوسرا معجزہ ہے جو سیدنا حضرت عیسٰی ؑنے یہُودِیہ سے گلِیل آنے پر دکھایا۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جواب دیں