سبق نمبر 1- بنی اسرائیل مصر میں

یوں مصر سے رخصت ہوکر حضرت یوسف کے بھائی اپنے والد حضرت یعقوب کے پاس کنعان پہنچے اور گھر پہنچتے ہی اُنہوں نے حضرت یعقوب کو اطلاع دی کہ یوسف زندہ ہے اور پورے ملک مصر کا حکمران بن گیا ہے۔ یہ سن کر حضرت یعقوب کا دل دھک سے رہ گیا لیکن حضرت یعقوب نے اُن کی بات پر یقین کرنے سے انکار کردیا۔ تاہم حضرت یعقوب نے جب حضرت یوسف کا پیغام سُنا اور اُن کی طرف سے بھجوائی ہوئی بیل گاڑیاں اپنی آنکھوں سے دیکھیں تو حضرت یعقوب کے دل میں امید کی کرن پیدا ہوگئی۔
حضرت یعقوب نے فرمایا! بس اگر میرا بیٹا یوسف زندہ ہے تو مجھے فوراً مصر جاکر اُسے دیکھنا چاہیے قبل اس کے کہ میں مر جاؤں۔ پس حضرت یعقوب اور آپ کے اہل بیت نے اپنا مال واسباب سمیٹا اور مصر جانے کے لئے وادی الخلیل بیرسبع کی سمت روانہ ہوئے جہاں حضرت اسحاق نے قربان گاہ تعمیر فرمائی تھی۔ وہاں پہنچ کر حضرت یعقوب نے خدا تعالیٰ کے حضور قربانیاں پیش کیں اور رات میں تجلیء الٰہی کے ذریعے خدا تعالیٰ حضرت یعقوب سے ہم کلام ہوا!
یعقوب! یعقوب
حضرت یعقوب نے جواب دیا: لبیک! لبیک
ارشاد ہوا! میں تمہارے دادا ابراہیم اور تمہارے باپ اسحاق کا رب ہوں! تم مصر جانے سے بالکل بھی مت گھبرانا کیونکہ میں وہاں تمہاری آل اولاد سے ایک بڑی قوم بناؤں گا۔ میں وہاں بھی تمہارا حامی وناصر ہوں گا اور تمہاری اولاد کو اپنی رہنمائی میں اسی سر زمین پر واپس لاؤں گا۔ تمہاری موت کے وقت یوسف تمہارے سرہانے ہوگا۔
پس حضرت یعقوب اپنے سفر کے لئے تیار ہوگئے۔ حضرت کے بیٹے نے اپنے والد اور بیوی بچوں کو بیل گاڑیوں میں سوار کروایا اور مویشیوں کو ہانک کر چلتے چلتے بالآخر مصر کی سرحد میں داخل ہوئے۔ حضرت یعقوب اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور پوتوں اور پوتیوں غرض اپنی کُل نسل کو اپنے ساتھ مِصر میں لے آیا جن کی تعداد ستّر تھی۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔