سبق نمبر 2۔ اختیارِ الٰہی

تب خدا تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السلام اور آپ علیہ السلام کے بیٹوں پر مزید کرم فرماتے ہوئے حکم دیا؛ پھلو، بڑھو اور خوب بڑھو یہاں تک کہ تمہاری نسل تمام روئے زمین پر پھیل جائے۔
تمہیں خشکی، فضا اور پانی کے جانداروں پر مکمل اختیار دیا جا رہا ہے۔ وہ جاندار تم سے خوف کھائیں گے کیونکہ جس طرح تمہارے آباؤ اجداد کو کھانے کھانے کے لئے اناج اور سبزیاں بخشی گئی تھیں، اسی طرح آج میں تمہیں جانور بھی خوارک کے طور پر بخش رہا ہوں۔
لیکن خبردار! کسی بھی جانور کا گوشت اُس وقت تک نہ کھانا جب تک اُس کے بدن سے سارا خون بہہ نہ جائے۔ جہان تک خون کی بات ہے تو تمہارا خون میرے نزدیک حُرمت والا ہے۔
اگر کوئی بھی جاندار کسی انسان کا خون بہائے تو میرے حضور جواب دہ ہوگا۔
اگر کسی کو قتل کیا جائے تو میں قاتل کو سزا دئے بغیر نہ چھوڑوں گا۔ یاد رکھو! کسی انسان کی جان لینے والا خود جان سے مار ڈالا جائے گا کیونکہ میں نے انسان کو خود تخلیق کرکے اپنا خلیفہ مقرر کیا ہے۔ پس تم سب پھلو بڑھو اور زمین پر بڑھتے ہی چلے جاؤ۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔