سبق نمبر 2- اہلِ یعقوب شاہی دربار میں

حضرت یعقوب نے اپنے بیٹے حضرت یہوداہ کو آگے آگے بھیجا تاکہ حضرت یوسف کو آپ کی آمد کی خبر دے۔ چناچہ جب حضرت یہوداہ وہاں پہنچے تو حضرت یوسف نے اپنا رتھ تیار کروایا اور سوار ہو کر اپنے والد حضرت یعقوب کو خوش آمدید کہنے کے لئے آئے۔ وہاں پہنچ کر جیسے ہی حضرت یوسف کی نظر اپنے والد حضرت یعقوب پر پڑی تو فوراً بھاگ کر ان سے لپٹ گئے اور بہت دیر تک حضرت یعقوب کے گلے سے لگے دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔
حضرت یعقوب نے کہا! الحمداللہ! میرے بیٹے یوسف! میں نے تجھے زندہ سلامت دیکھ لیا اب میں مر بھی جاؤں تو کوئی غم نہیں ہوگا۔
حضرت یوسف نے اپنے والد حضرت یعقوب اور اپنے بھائیوں سے کہا! اب میں فرعون (اُس وقت کے مصری بادشاہ) کے پاس جا کر اسے بتاتا ہوں کہ میرا خاندان کنعان سے ہجرت کرکے میرے پاس مصر آگیا ہے۔ میں اسے بتاؤں گا کہ تم لوگ گلہ بان ہو اور اپنی بھیڑ بکریاں، گائے بیل اور تمام مال واسباب لے کر یہاں مصر میں آگئے ہو۔ جب فرعون (اُس وقت کا مصری بادشاہ) تم لوگوں کو بلاکر پوچھے کہ تمہارا پیشہ کیا ہے؟ تو کہنا کہ ہم اپنے آباؤ اجداد کی طرح بچپن ہی سے مویشی پالتے چلے آرہے ہیں۔ یہ سن کر فرعون (اُس وقت کا مصری بادشاہ) تمہاری حفاظت کے لئے تمہیں یہیں میرے پاس وادئ طوملات (جشن) بسا دے گا کیونکہ مصر کے لوگ گلہ بانوں کو پسند نہیں کرتے۔
چناچہ حضرت یوسف اپنے بھائیوں میں سے پانچ بھائیوں کو لے کر فرعون (اُس وقت کا مصری بادشاہ) کے دربار کو گئے اور اسے خبر دی کہ میرے والد حضرت یعقوب اور میرے بھائی اپنے مال مویشی لے کر کنعان سے مصر آگئے ہیں اور اس وقت وادئ طوملات (جشن) کے علاقے میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد حضرت یوسف نے اپنے بھائیوں کو فرعون (اس وقت کا مصری بادشاہ) کے سامنے پیش کیا۔
فرعون (اس وقت کا مصری بادشاہ) نے حضرت یوسف کے بھائیوں سے پوچھا! تم لوگوں کا پیشہ کیا ہے؟
انہوں نے جواب دیا! حضور! ہم اپنے آباؤ اجداد کی طرح گلہ بان ہیں اور اب ہم کنعان چھوڑ کر مصر آگئے ہیں اگر ممکن ہو تو ہمیں وادئ طوملات (جشن) کے علاقے میں ٹھہرنے کے لئے جگہ دی جائے۔
فرعون (اُس وقت کا مصری بادشاہ) نے حضرت یوسف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا! تمہارے والد حضرت یعقوب اور بھائی تمہارے پاس آگئے ہیں تو سر آنکھوں پر! انہیں مصر کے بہترین علاقے وادئ طوملات (جشن) میں بسا دو اور اگر اپنے بھائیوں میں سے کسی کو بھی اہل سمجھو تو شاہی گلّے کی دیکھ بھال کا نگراں مقرر کردو۔
بھائیوں سے ملاقات کے بعد حضرت یوسف اپنے والد حضرت یعقوب کو فرعون (اس وقت کا مصری بادشاہ) سے ملوانے کے لئے دربار میں لائے۔ حضرت یعقوب نے فرعون (اس وقت کا مصری بادشاہ) کے لئے دعائے خیر چاہیے۔
فرعون(اس وقت کا مصری بادشاہ) نے حضرت یعقوب سے پوچھا! بزرگوار! آپ کی عمر مبارک کتنی ہوگی؟
حضرت یعقوب نے جواب دیا! میں 130 سال سے گردشِ ایام بھگت رہا ہوں تاہم یہ سال اس عرصے کے برابر نہیں ہیں جو میرے آباؤ اجداد نے ہجرت کرکے اجبنی ملکوں میں صرف گھومتے ہوئے گزارا۔ اس کے بعد حضرت یعقوب فرعون (اس وقت کا مصری بادشاہ) کی دربار سے رخصت ہوگئے۔
یوں حضرت یوسف نے فرعون (اس وقت کا مصری بادشاہ) کے حکم کی تعمیل میں اپنے اہلِ خانہ کو جائیداد دے کر وادئ طوملات (جشن) کے علاقے میں آباد کروا دیا اور قحط کے دوران اپنے اہلِ خانہ کو اور ان کے شِیر خوار بچوں کو مسلسل خوراک فراہم کرتے رہے۔

درج ذیل سوالات کا جواب دیں۔