سبق نمبر 3۔عہدِ باری تعالیٰ

خدا تعالیٰ نے مزید حضرت نوح علیہ السلام سے فرمایا کہ آج کے دن میں نہ صرف تم اور تمہاری نسل بلکہ کشتی میں تمہارے ہم سفر چرندوں، درندوں، اور پرندوں سمیت دنیا بھر کے باقی جانداروں کو بخشی گئی برکات کے ساتھ ساتھ یہ عہد کر رہا ہوں۔
باری تعالیٰ نے مزید آپ علیہ السلام سے فرمایا کہ میں آئندہ کبھی بھی طوفان سے اس قدر جانداروں کو ہلاک نہ کروں گا اور نہ ہی زمین کو طوفان سے تباہ کروں گا۔ میں اپنے قہر کی کمان ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بادلوں میں لٹکا کر قوسِ قزح کو اس عہد کا نشان مقرر کر رہا ہوں۔ میرے اور ساری دنیا کے درمیان طے پانے والے عہد کی نشانی ہوگی۔ میری کمان قوسِ قزح کی صورت میں نظر آنا اس بات پر شہادت ہوگی کہ میں آئندہ اس طرح کا طوفان نہ لانے کا وعدہ ہرگز نہیں بھولا اور قوسِ قزح کا بادلوں میں نظر آنا یہ ظاہر کرے گا کہ میں نے تمام دنیا کے جانداروں کے درمیان لازوال عہد کیا ہے۔ ( اَنَا خَیْرا لذَّا کِریَن۔ بے شک میں یاد رکھنے والوں میں بہترین ہوں)۔ یوں حضرت نوح علیہ السلام اور آپ علیہ السلام کے رب کے درمیان تمام زمانوں کے لئے یہ عہد طے پا گیا۔ یوں حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے جو آپ علیہ السلام کے ساتھ کشتی میں سوار ہوئے یعنی حضرت سام، حضرت حام اور حضرت یافت تھے۔ آگے چل کر حضرت نوح علیہ السلام کے ان تینوں بیٹوں کی نسل تمام کرّہ ارض پر پھیلی۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں