سبق نمبر 3۔ پھوڑے اور پھپھولوں کا عذاب

فرعون کے انکار کرنے بعد خدا تعالیٰ نے حضرت موسیٰ سے کلام کرکے حکم دیا! موسیٰ! کسی بھٹّی سے اپنی مٹھیوں میں راکھ بھر لو اور فرعون کے سامنے جاکر اُ راکھ کو آسمان کی طرف اچھال دینا یہ راکھ پورے مصر میں آسمان پر پھیل کر جب واپس نیچے آئے گی تو مصریوں اور اُن کے جانوروں کے جسم میں پھوڑے اور پھپھولے بھر دے گئی جو پک کر زخموں کی صورت اختیار کرلیں گے۔ حضرت موسیٰ نے خدا تعالیٰ کے حکم کے مطابق ویسا ہی کیا! حضرت موسیٰ نے ایک بھٹی میں سے راکھ لی اور فرعون کے سامنے پہنچ کر جیسے ہی حضرت موسیٰ نے اُس راکھ کو اچھالا تو آسمان پر ہر طرف راکھ کے بادل چھا گئے۔ جب راکھ کے ذرات واپس گرنا شروع ہوئے تو مصری لوگوں کے جسم اور ان کے جانوروں کے جسم پھوڑے اور پھپھولے سے بھر گئے جو زخموں میں بدلتے چلے گئے۔ اس موقع پر مصر کے جادوگرو بھی حضرت موسیٰ کے مقابلے میں نہ کھڑے ہوسکے کیونکہ اُن جادوگروں کے بھی جسم پھوڑے اور پھپھولے سے بھر گئے تھے۔
لیکن فرعون کا دل سخت رہا اور وہ تکبر اور غرور میں اپنی ضد پر اڑا رہا اور اس نے بنی اسرائیل کو جانے کی اجازت نہ دی۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔