سبق نمبر 3- حضرت یعقوب ؑ کا سفر

خدا تعالیٰ کے اس فرمان کے بعد حضرت یعقوب ؑ اگلے دن صبح مصمم ارادے کے ساتھ دوباره مشرق کو روانہ ہوئے۔ چلتے چلتے ایک میدان میں پہنچے تو کیا دیکھتے ہیں کہ کسی کا ریوڑ ایک کنوئیں کے آس پاس کھڑا ہے۔
حضرت یعقوب ؑ آگے بڑھ کر چرواہوں سے مخاطب ہوئے۔ بھائیوں تم لوگ کہاں کے رہنے والے ہو؟
انہوں نے جواب دیا خاران۔ حضرت یعقوب ؑ نے پھر پوچھا: کیا تم لوگ حضرت نخور ؓ کے پوتے حضرت لابان ؓ کو جانتے ہو؟
انہوں نے جواب دیا۔ ہاں ہم جانتے ہیں۔
حضرت یعقوب ؑ نے دوباره ہمت کرکے پوچھا کیا وہ خیریت سے ہیں؟
اب کے انہوں نے جان چھڑانے کے انداز میں کہا۔ جی وہ خیریت سے ہیں۔ وہ دیکھو اس کی بیٹی بی بی راحلہ ؓ اپنی بھیڑ بکریاں ہنکاتی چلی آرہی ہے۔
تب حضرت یعقوب ؑ آگے بڑھ کر بی بی راخل ؓ سے ملے اور اسے بتایا کہ وہ اس کی پھوپی بی بی ربقہ ؓ کے بیٹے ہیں۔
بی بی راخل ؓ نے بھاگم بھاگ اپنے باپ کو خبر دی۔ حضرت لابان ؓ اپنے بھانجے حضرت یعقوب ؑ کی خبر پاتے ہی آپؑ سے ملنے کو دوڑا۔ حضرت لابان ؓ نے جب حضرت یعقوب ؑ کو دیکھا تو آپ ؑ کو گلے لگا کر خوب پیار کیا اور اپنے ساتھ گھر لے آیا۔ گھر پہنچ کر حضرت یعقوب ؑ نے اپنے ماموں کو سارا حال کہہ سنایا۔
سب کچھ سننے کے بعد حضرت لابان ؓ نے حضرت یعقوب ؑ سے کہا۔ میرے بچے، میرے خون! بس اب تو یہیں میرے پاس رہے گا۔
حضرت لابان ؓ کی دو بیٹیاں تھیں۔ بڑی بیٹی کا نام بی بی لِیاہ ؓ تھا اور چھوٹی بیٹی کا نام بی بی راحلہ ؓ تھا۔ حضرت لابان ؓ نے اپنی دونوں بیٹیاں حضرت یعقوب ؑ کے عقد میں دے دی۔ اس کے ساتھ ہی زلپاہ ؓ اور بلہام ؓ نام کی لونڈیاں ان دونوں بہنوں کو جہیز میں دی گئیں۔ خدا تعالیٰ نے حضرت یعقوب ؑ کو 12 بیٹوں سے نوازا۔ بی بی لِیاہ ؓ سے حضرت یعقوب ؑ کے پہلوٹھے بیٹے حضرت روبن ؓ سمیت حضرت شمعون ؓ ، حضرت لاوی ؓ ، حضرت یہودا ؓ ، حضرت یشکار ؓ اور حضرت زبُولُون ؓ پیدا ہوئے۔ بی بی راحلہ ؓ سے حضرت یوسف ؑ کی ولادت باسعادت ہوئی۔ بی بی راحلہ ؓ کی لونڈی بلہاہ ؓ سے ان کے ہاں حضرت دان ؓ اور حضرت نقتالی ؓ پیدا ہوئے۔ جبکہ بی بی لِیاہ ؓ کی لونڈی زلپاہ ؓ سے حضرت جاد ؓ اور حضرت آشر ؓ پیدا ہوئے۔ حضرت یعقوب ؑ کے گیارہ بیٹے مابین النہرین میں پیدا ہوئے۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔