سبق نمبر 3 -عورت (بی بی حواؓ) کی سزا

پھر اللہ تبارک وتعالیٰ نے (بی بی حواؓ) سے مخاطب ہوکر کہا، ”تیری سزا یہ ہوگی کہ جب تُو اُمید سے ہوگی تو مَیں تیری تکلیف کو بہت بڑھاؤں گا۔ جب تیرے بچے ہوں گے تو تُو شدید درد کا شکار ہو گی در حقیقت یہ دُکھ اور تکلیف کی صرف ابتدا ہوگی۔ تم اپنے شوہر کو اپنے تابع کرنے کی خواہش کرو گی لیکن وہ ہمیشہ تجھ پر حکومت کرے گا۔

سبق کا خلاصہ
:اللہ تعالیٰ نے اس دُنیا میں انسان کے لئےجو سہولیات مہیا کی ہیں، ان میں زمین ایک نمایاں اہمیت کی حامل ہے ۔ اس کو اللہ تعالیٰ نے انسان کے رہنے بسنے کے لائق بنایا۔ زمین پھاڑ کر اس کے لئےرزق کے وسائل فراہم کیے۔ نہ صرف زمین کی پشت پر بلکہ اس کے پیٹ میں بھی انسان کے فائدے کے لئےطرح طرح کی چیزیں رکھیں، تاکہ انسان تلاش و جستجو سے انھیں حاصل کرے اور صحیح مصرف میں استعمال کرے۔جس طرح زمین کے اُوپر اللہ تعالیٰ نے انسان کی عبرت پزیری کے لئےبہت سی نشانیاں رکھی ہیں، اسی طرح خود زمین کو بھی عبرت کا ایک اہم سامان بنایا۔ جب انسانوں کی خودسری اور سرکشی حد سے گزرجاتی ہے، تو اللہ تعالیٰ ایسے انسانوں کو اس زمین میں دھنسا کر اوروں کے لئےعبرت کا نمونہ بنادیتا ہے۔: ہم یہاں پر بھی دیکھتے ہیں جب بی بی حواؓ سے گناہ سرزد ہوا تو تب اللہ تبارک وتعالیٰ نے اُنہیں سزا دی اور کہا کہ جب تُو اُمید سے ہوگی تو مَیں تیری تکلیف کو بہت بڑھاؤں گا۔ جب تیرے بچے ہوں گے تو تُو شدید درد کا شکار ہو گی۔ آج اس موجودہ دنیا میں جتنی عورتیں بچے درد کے ساتھ جمتی ہیں دراصل یہ وہ سزا ہے جو عورت کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی تھی۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔