عورت کی سزا اور مقدر کا اعلان

جب حضرت آدمؑ اور ان کی زوجہ سے شجرِ ممنوعہ کا پھل کھانے کی نافرمانی سرزد ہوئی، تو ربِ عظیم نے ہر کردار کو الگ الگ مخاطب فرمایا تاکہ عدل، تربیت اور رحم کے اصولوں کی تکمیل ہو۔ فطرتِ انسانی کو اس دن پہلی بار احساسِ گناہ اور شرم کا بوجھ اٹھانا پڑا۔ شرم نے جسم کو نہیں، روح کو ڈھانپا۔ حضرت آدمؑ اور اُن کی زوجہ درختوں کے پیچھے چھپ گئے، لیکن مالکِ کائنات کی نظر سے چھپ نہ سکے۔

ربِ کریم نے عورت سے فرمایا:

“چونکہ تُو نے فریب کو قبول کیا، اب تیرے لئے ماں بننے کی نعمت کے ساتھ آزمائش بھی ہو گی۔ جب تُو حاملہ ہو گی، تو میں تیرے دکھوں کو بڑھاؤں گا، اور جب تو نئی زندگی کو جنم دے گی، تو یہ درد، تکلیف اور صبر سے بھرپور ہو گا۔ یہی تیرے وجود کی رفعت کا راز ہوگا۔”

یہ سزا دراصل عورت کو درد سے گزر کر رحمت کا وسیلہ بنانے کی تمہید تھی۔ پھر ربِ حکیم نے فرمایا:

“تُو اپنے شوہر سے رغبت رکھے گی، لیکن وہ تجھ پر اختیار رکھے گا۔”

یہ سلسلہ کوئی ظلم نہ تھا بلکہ ایک نظام تھا—ایسا ربانی توازن جو خاندان اور نسل انسانی کی بقا کے لیے ضروری تھا۔ اس میں عورت کو اطاعت کے ساتھ ساتھ شفقت، محبت، فہم، دعا اور قربانی کا گہرا مقام عطا ہوا۔


شاعر: ابوالقاسم فردوسیؒ
زنِ نیک بخت است تاجِ سرِ مرد،
چراغِ دل و چشم و راحت‌ فَرد

تشریح:
“نیک بخت عورت مرد کے سر کا تاج ہے، دل و نظر کی روشنی اور زندگی کی راحت ہے۔”
یہ شعر عورت کی عظمت، وقار اور محبت کو بیان کرتا ہے—کہ وہ نہ صرف شریکِ حیات ہے بلکہ شریکِ روح ہے۔


نتائج:

  1. عورت کی سزا کے پردے میں اس کی عظمت اور تخلیقی مقام پوشیدہ رکھا گیا۔
  2. زچگی کی تکلیف کو برداشت کرنے والی عورت، انسانیت کے تسلسل کی ضامن بنی۔
  3. عورت کو محبت، وفا اور اطاعت کے ساتھ روحانی بلندی بھی عطا ہوئی۔
  4. ربّ کا اندازِ تربیت شفقت سے بھرپور ہے، جو سزا میں بھی رحمت کا رنگ بھرتا ہے۔
  5. عورت فریب کا شکار ہوئی، مگر اُسے تخلیق، قربانی اور مامتا کا بلند مقام بھی ملا۔

اختتام:

یہ سبق محض سزا کی داستان نہیں، بلکہ ربِ کریم کی بے پایاں حکمت کا بیان ہے۔ عورت کو آزمائش دی گئی، مگر اُس کے اندر وہ نور رکھ دیا گیا جو نسلِ انسانی کو جینے کا سلیقہ سکھاتا ہے۔ اُس کا صبر، اُس کی دعائیں، اُس کے آنسو، اُس کا خون، سب رحمت کے دربار میں مقبول ہوتے ہیں۔ یہی عورت جو آزمائش سے گزری، وہی ربِ غفور کی محبت کا عکس بن گئی۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔