سبق نمبر 4۔ عصا کا سانپ بننا

بنی اسرائیل کا حال دیکھ کر خدا تعالیٰ نے حضرت موسیٰ سے فرمایا اب پھر فرعون کے پاس جاؤ اور اس سے کہو کہ وہ بنی اسرائیل کو اپنے ملک میں جانے کی اجازت دے۔
کیونکہ میں نے مصر پر آفاتِ سماوی کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ بھیج کر بالآخر بنی اسرائیل کو جوق در جوق مصر سے نکال لے جاؤں گا۔ فرعون تم سے مطالبہ کرے گا! اگر واقعی تم اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجے گئے ہو تو اپنے دعویٰ کے ثبوت میں کوئی معجزہ پیش کرو۔ چناچہ تم اپنا عصا فرعون کے سامنے پھینک دینا وہ زمین پر گرتے ہی سانپ بن جائے گا۔
چناچہ خدا تعالیٰ کے فرمان کے مطابق حضرت موسیٰ و حضرت ہارون فرعون کے دربار میں پہنچے جہاں فرعون اپنے درباریوں سمیت موجود تھا۔ اس وقت حضرت موسیٰ کی عمر مبارک 80 سال تھی جبکہ حضرت ہارون کی عمر مبارک 83 سال تھی۔ فرعون کی طرف سے معجزے کا مطالبہ سن کر حضرت موسیٰ نے امرِ الٰہی کی تعمیل میں جیسے ہی عصا زمین پر پھینکا تو وہ عصا دیکھتے ہی دیکھتے سانپ بن گیا۔
فرعون نے یہ معجزہ دیکھا تو اپنے مشہور جادوگروں اور اسفلی علم کے ماہروں کو بلوا بھیجا کہ حضرت موسیٰ و حضرت ہارون کا مقابلہ کریں! وہ سب لوگ فرعون کے دربار میں آئے اور اپنے جادوئی علوم سے سانپوں کو بنایا لیکن جو سانپ حضرت موسیٰ کے عصا سے بنا تھا وہ ان تمام سانپوں سے بڑا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ سانپ اُن تمام جادوگروں کے سانپوں کو کھا گیا یہ ماجرا سب دیکھ کر حیران ہوئے لیکن فرعون نے یہ معجزہ دیکھنے کے باوجود بھی حضرت موسیٰ و حضرت ہارون سے کہا کہ میں کسی خدا کو نہیں مانتا اور بنی اسرائیل کو جانے کی اجازت نہیں دوں گا۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔