سبق نمبر 4- حضرت یعقوب ؑ کو اسرائیل کا لقب دیا جانا

لگ بھگ 20 سال تک وہاں رہنے کے بعد حضرت یعقوب ؑ نے اپنے سسرال کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کیا چنانچہ حضرت یعقوب ؑ اپنے والد حضرت اسحاق ؑ کے گھر لوٹنے کے لئے اپنی ازواجِ مطہرات، اپنے گیارہ بیٹے، مال مویشی اور سارے مقبوضات لے کر سر زمین کنعان کی طرف روانہ ہوئے۔ جب حضرت یعقوب ؑ کنعان میں از سرِ نو تشریف لائے تو آپ ؑ کو تجلیء الٰہی کا دیدار نصیب ہؤا۔ خدا تعالیٰ نے آپ ؑ کو نسل در نسل پھلانے بڑھانے کا وعدہ کرتے ہوئے فرمایا۔ اب سے تمہارا نام (یعقوب ؑ) یعنی (ایڑی پکڑنے والا) نہیں رہے گا۔ بلکہ (اسرائیل) یعنی (غالب آنے والا) ہوگا۔ میں تمہارا پروردگار ہوں۔ تم سے نہ صرف ایک قوم بلکہ قوموں کے جتھے پیدا ہوں گے حتیٰ کہ تمہارے صلب سے بادشاہ بھی پیدا ہوں گے۔ یہی سر زمین جو میں نے ابراہیم ؑ اور اسحاق ؑ کو دی تھی تمہیں اور تمہاری آل اولاد کی ملکیت ریے گی۔ اس مقام سے تجلیء الٰہی کی رخصتی کے بعد حضرت یعقوب ؑ نے ایک پتھر کھڑا کر کے اس پر نبیذ اور تیل بطور نذرانہ بہایا اور اُس جگہ کا نام (بیت ایل) رکھا۔
اس کے بعد حضرت یعقوب ؑ کا قافلہ اَفراته نامی قصبے کی طرف روانہ ہوا۔ ابھی تھوڑا ہی فاصلہ باقی تھا کہ ” بی بی راحلہ ؓ کو دردِ زہ ہونے لگا مگر بی بی راحلہ ؓ کو ایسی سخت تکلیف ہوئی کہ آپ جاں بہ لب ہوگئیں۔
بی بی راحلہ ؓ کو شدید اذیت میں مبتلا دیکھ کر آپ کی دائی نے آپ کا حوصلہ بڑھانے کے لئے کہا: گھبرائے مت بی بی! اب کے بھی آپکو بیٹا ہی ہوگا۔
بی بی راحلہ ؓ نے مرتے مرتے خواہش ظاہر کی کہ اس بچے کا نام” بنونی” رکھا جائے یعنی ” وہ بیٹا جسے میں نے تکلیف میں جنا” تاہم حضرت یعقوب ؑ نے اس بچے کا نام بنیامین ؓ رکھا جس کے معنی ہیں ” وہ بیٹا جو میرا دایاں ہاتھ ہے” یوں بی بی راحلہ ؓ قصبے اَفراته کے راستے پر رحلت فرما گئیں۔ بی بی راحلہ ؓ کی میت کی تدفین کے بعد حضرت یعقوب ؑ نے بی بی راحلہ ؓ کی قبر پر ایک پتھر نصب کیا۔
اس کے بعد حضرت یعقوب ؑ قصبہ الخیل کے نزدیک میمرے کے جنگل کو واپس آئے جہاں حضرت یعقوب ؑ کے آبا و اجداد نے ہجرت کے بعد قیام فرمایا تھا۔ حضرت یعقوب ؑ کی واپسی کے بعد آپ ؑ کے والد حضرت اسحاق ؑ نے اپنی زندگی کی آخری سانسیں لیں اور خوب عمر رسیدہ ہوکر 180 سال کی عمر میں اپنے آباؤ اجداد سے جا ملے۔ حضرت عیسو ؓ اور حضرت یعقوب ؑ دونوں نے مل کر حضرت اسحاق ؑ کی تجہیز و تکفین کی۔
درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔