سبق نمبر 4- کشتی بنانے کا حکم

بنی نوع انسان کو بُرائیوں کی سزا دینے کے لئے ایک دن خدا تعالیٰ نے اپنے بندے حضرت نوحؑ سے کلام فرمایا اور کہا: اے میرے بندے نوحؑ! اس دنیا میں ظلم و جبر کی انتہا ہوگئی ہے۔
اب صرف تباہی ہی تمام جانداروں کا انجام ہے۔ بے شک! انہیں اس انجام کو بھگتنا ہی ہوگا۔
مزید خدا تعالیٰ نے حضرت نوح ؑ کو ہدایت فرمائی کہ تم اپنے لئے سرو کی لکڑی اور بُرد کی چھالوں سے ایک کشتی بنالو اور اُس پر اندر اور باہر سے گندہ بِر لیپ دو۔
اُس کشتی کی لمبائی 300 ہاتھ رکھنا۔ چوڑائی 50 ہاتھ رکھنا اور اونچائی 30 ہاتھ رکھنا۔
اس کشتی کی چھت اس طرح بناؤ کے چھجا کشتی کی دیواروں سے تقریباً ایک ہاتھ باہر نکل جائے۔ کشتی میں نچلی، درمیانی اور بالائی منزلیں بنا کر ایک طرف سے دروازہ بناؤ۔

درج ذیل سوالات کے جواب دیں