سبق نمبر 5۔ ٹڈیوں کا عذاب

فرعون کے انکار کے بعد خدا تعالیٰ نے حضرت موسیٰؑ سے کلام کرکے فرمایا کہ تم پھر فرعون کے دربار میں جاؤ! حضرت موسیٰؑ و حضرت ہارونؑ فرعون کے دربار میں پہنچے اور فرعون کو فرمایا! خدا تعالیٰ ہماری قوم بنی اسرائیل سے عہد کرنے والا رب فرماتا ہے:” آخر تو کب تک میرے سامنے جھکنے سے انکار کرتا رہے گا؟ بنی اسرائیل کو جانے کی اجازت دے دے تاکہ وہ میری عبادت کرسکیں۔ اگر تو انکار کرتا رہا تو یاد رکھ! کل میں تیرے ملک کو ٹڈیوں سے بھر دوں گا۔ تیرے محل میں اور تیرے درباریوں اور تیری رعایا کے گھروں میں اس قدر ٹڈیاں رینگتی پھریں گی کہ تمہارے آباؤ اجداد نے بھی ایسا بڑا ٹڈی دل کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔ یہ ٹڈیاں اس قدر بہتات سے ہوں گی کہ مصر کی زمین ان سے بالکل چھپ جائے گی۔ جو کچھ بھی ژالہ باری سے باقی بچ گیا ہے یہ ٹڈیاں اسے چٹ کر جائیں گی حتیٰ کہ کھیتوں میں جو کونپلیں اور شگوفے ان ٹنڈ منڈ درختوں سے اگ رہے ہیں یہ ٹڈیاں وہ بھی نہیں چھوڑیں گی۔ فرعون کو پیغام الٰہی پہنچا کر حضرت موسیٰؑ و حضرت ہارونؑ وہاں سے واپس تشریف لے گئے۔
حضرت موسیٰؑ کے باہر نکلتے ہی فرعون کے درباریوں نے فرعون سے کہا! بادشاہ سلامت! آخر یہ شخص کب تک ہمارے لئے مصیبت بنا رہے گا؟ ہمارا ملک تباہ و برباد ہوکر رہ گیا ہے۔ خدارا! ان لوگوں کو اجازت دے دیجئے کہ جائیں اور اپنے رب کی عبادت کریں۔
فرعون نے درباریوں کی بات مان کر حضرت موسیٰؑ و حضرت ہارونؑ کو دربار میں واپس بلوایا اور کہا! ٹھیک ہے تم جاؤ! اور اپنے رب کی عبادت کرو لیکن یہ بتاؤ کہ تم اپنے ساتھ کس کس کو لے جانے کا ارادہ رکھتے ہو؟
حضرت موسیٰؑ نے فرعون کو جواب دیا! یہ موقع عیدِ قرباں کا ہے اس لئے ہم سب چھوٹے بڑے نہ صرف خود جائیں گے بلکہ اپنے مویشی بھی ساتھ لیکر جائیں گے۔
فرعون نے حضرت موسیٰؑ کو فرمایا! میں دیکھ رہا ہوں کہ تمہارے ارادے کیا ہیں! اگر تمہارے جانے کا مقصد واقعی اپنے رب کی عبادت کرنا ہے تو صرف مردوں کو جانے کی اجازت ملے گی۔ ان کے علاؤہ اگر آپ کسی کو اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہو جائیں تو میں مان جاؤں گا کہ تمہارا رب واقعی ہی قادر مطلق ہے۔
فرعون کی للکار میں خدا تعالیٰ نے فرمایا! موسیٰؑ! اپنا ہاتھ بڑھاؤ تاکہ مصر کی تمام زمین ٹڈیوں سے بھر جائے اور وہ اس ہریالی کو چٹ کر جائیں جو ژالہ باری کے طوفان کے بعد اگ رہی ہے۔
حضرت موسیٰؑ کا عصا بلند ہوتے ہی خدا تعالیٰ نے ریگستان کی طرف سے زور دار پُروا چلائی جو تمام دن اور رات چلتی رہے۔ اگلے دن صبح سویرے ہر طرف ٹڈیاں ہی ٹڈیاں نظر آرہی تھیں۔ مصر کے طول وعرض میں جہاں بھی نظر پڑتی سوائے ٹڈیوں کے کوئی دوسری چیز نظر نہ آتی تھی۔ ایسا بڑا ٹڈی دل مصر کی تاریخ میں نہ کبھی اس سے پہلے ہوا تھا اور نہ اس کے بعد کبھی ہوا۔ مصر کی زمین ٹڈیوں سے بھر گئی تھی۔ ان ٹڈیوں نے ژالہ باری کے بعد پیدا ہونے والی ہریالی بالکل ایسے چٹ کردی کہ کچھ باقی رہا نہیں۔
یہ حال دیکھ کر فرعون نے حضرت موسیٰؑ و حضرت ہارونؑ کو اپنے دربار میں طلب کیا اور کہا! میں اعتراف کرتا ہوں کہ مجھ سے تمہارے رب کے حضور گستاخی سر زد ہوئی ہے۔ خدارا! مجھے صرف ایک موقع اور دے دو اور اپنے رب سے دعا کرو کہ ہمیں اس آفت سے چھٹکارا دے۔ چناچہ حضرت موسیٰؑ و حضرت ہارونؑ دربار سے نکل آئے اور حضرت موسیٰؑ نے اللّٰہ تعالیٰ کے حضور دعا کی اور بارگاہِ الٰہی میں حضرت موسیٰؑ کی دعا قبول ہوئی۔ خدا تعالیٰ نے بڑے سمندر سے ایک زور دار مغربی ہوا چلائی جو تمام ٹڈیوں کو بحیرہ احمر میں لی گئی یہاں تک کہ ایک ٹڈی باقی نہ رہی۔ فرعون نے جب دیکھا کہ ٹڈیوں کی آفت سے نجات حاصل ہو گئی ہے تو اس نے اپنے تکبر میں آکر بنی اسرائیل کو جانے کی اجازت نہیں دی۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔