سبق نمبر 5- حکمِ باری تعالی

خدا تعالیٰ نے حضرت نوحؑ سے فرمایا۔ اے میرے بندے نوحؑ
میں اس زمین پر ایک طوفان بھیجنے والا ہوں۔ تم اس طوفان سے بچنے کے لئے اپنی بیوی، بیٹوں اور بہوؤں کو ساتھ لے کر کشتی میں سوار ہو جانا۔
خدا تعالیٰ نے مزید فرمایا۔ میرے بندے نوحؑ
طوفان کے بعد میں تمہارے ساتھ ان برکات کی توثیق کرونگا جو میں تخلیق کائنات کے وقت تمام مخلوقات کو بخشی تھی۔
خدا تعالیٰ نے مزید فرمایا۔ چناچہ میں ہر قسم کے اڑنے اور زمین پر چلنے والے جاندار کو حکم دوں گا کہ وہ تمہاری طرف چلیں آئیں اور کشتی میں سوار ہو جائیں۔
میرے بندے نوحؑ: تم اُن جانداروں کو جوڑے جوڑے کی شکل میں نر و مادہ کشتی میں اپنے ساتھ رکھ لینا۔ اس کے ساتھ ہی ہر قسم کا کھانا کافی مقدار میں اپنے اور جانداروں کے لئے جمع کر لینا۔
حضرت نوحؑ نے بالکل ویسا ہی کیا جیسا حکم باری تعالیٰ نے آپؑ کو دیا تھا۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔