سبق نمبر 6۔ مینڈکوں کا عذاب

اس واقعے کے بعد اللّٰہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ کو حکم دیا! اب پھر فرعون کے پاس جاؤ اور اس سے کہوں! خدا تعالیٰ فرماتا ہے کہ! بنی اسرائیل کو جانے دے تاکہ وہ میری عبادت کریں۔ اگر تو اب بھی انکار کرتا رہا تو یاد رکھ! میں تیرے ملک کو مینڈکوں سے بھر دوں گا۔ دریائے نیل میں مینڈکوں کی اس قدر بہات ہوگی کہ وہ دریائے نیل سے باہر نکل کر تیری خواب گاہ حتیٰ کہ تیرے بستر تک آ جائیں گے اور مصر کا کوئی بھی گھر ان مینڈکوں کی زد سے نہیں بچے گا اور ان کے چولہوں اور آٹا گوندھنے کے برتنوں میں بھی یہ مینڈک گھس جائے گے۔ تُو اور تیرے درباری اور تیری رعایا ہر وقت اپنے آپ پر سے مینڈکوں کو جھاڑتے رہو گئے۔
فرعون نے حضرت موسیٰ کے الفاظوں کا انکار کرتے ہوئے کہا میں تیرے خدا کے حکم کو نہیں مانتا۔
تب خدا تعالیٰ نے حضرت موسیٰ سے فرمایا! حضرت ہارون کو حکم دو کہ وہ تمہارا عصا بڑھا کر دریائے نیل کی طرف اشارہ کرے اور مینڈکوں کو باہر نکال لائے۔ حضرت ہارون نے حضرت موسیٰ کا حکم مان کر جیسے ہی عصا بڑھا کر اشارہ کیا تو فوراً پورے مصر کی تمام زمین پر مینڈک پر مینڈک نظر آنے لگے۔
اس معجزے کے جواب میں فرعون کے جادوگروں نے جب اپنے علوم سے منتر پڑھے تو مزید مینڈک حاضر ہوگئے۔ نتیجتاً پورے مصر میں ہر طرف مینڈک ہی مینڈک بھر گئے۔ فرعون نے فکر مند ہوکر حضرت موسیٰ و حضرت ہارون کو اپنے پاس بلوا بھیجا اور درخواست کی! آپ اللّٰہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ مجھے اور میری رعایا کو ان مینڈکوں سے چھٹکارا دلا دے تو میں تمہاری قوم بنی اسرائیل کو خدا تعالیٰ کے حضور قربانیاں پیش کرنے کی اجازت دے دوں گا۔
حضرت موسیٰ نے فرعون کو جواب دیا! اچھا تو آپ فرمائیں کب دعا کی جائے۔
فرعون نے جواب دیا! جتنی جلدی ممکن ہو سکے آپ دعا کریں۔
حضرت موسیٰ نے فرعون کو جواب دیا! ایسا ہی ہوگا جیسا تم چاہتے ہو۔ تمہارے محل، تمہارے درباریوں اور رعایا کے گھر سب کے سب مینڈکوں سے پاک ہو جائیں گے۔ صرف وہی مینڈک باقی بچیں گے جو دریائے نیل میں ہیں۔ تب تم جان جاؤ گے کہ اللّٰہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود عبادت کے لائق نہیں ہے۔
جب حضرت موسیٰ و حضرت ہارون فرعون کے دربار سے واپس آئے تو حضرت موسیٰ نے خدا تعالیٰ کے حضور دعائے خیر کی کہ فرعون کو اس عذاب سے نجات مل جائے۔ چناچہ خدا تعالیٰ نے حضرت موسیٰ کی دعا کو قبول کیا اور مصریوں کے گھروں، گلی کوچوں اور کھیتوں میں موجود تمام مینڈک مر گئے۔ نتیجتاً ہر طرف مردہ مینڈکوں کے ڈھیر کے ڈھیر لگ گئے اور ہر جگہ سخت بدبو پھیل گئی۔
دوسری جانب جب فرعون نے دیکھا کہ مینڈک ختم ہوگئے ہیں تو وہ اپنے تکبر اور ضد پر اڑا رہا اور خدا تعالیٰ کے حکم کا انکار کرتے ہوئے بنی اسرائیل کو جانے کی اجازت نہیں دی۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔