سبق نمبر 7۔ عیدِ فسح

بنی اسرائیل کے مصر سے نکلنے سے قبل خدا تعالیٰ نے حضرت موسیٰؑ سے کلام فرما کر کچھ ہدایات فرمائیں اور کہا کہ تم سب بنی اسرائیلیوں کو اپنے رب کا یہ پیغام پہنچا دو کہ” ہر خاندان کا سربراہ اپنے خاندان کی طرف سے قربانی کے لئے ایک برہ لے۔ اگر سالم جانور پورے خاندان کے لئے زیادہ ہو تو وہ اپنے پڑوسی کے ساتھ مل کر حصہ ڈال سکتے ہیں۔ قربانی کا برہ یک سالہ نر ہونا چاہیے جس میں کسی قسم کا شرعی نقص نہ ہو اور اچھی طرح جانور کی دیکھ بھال کی جائے اور شام ڈھلنے کے قریب ہر خاندان اپنا جانور ذبح کردے۔ جانور ذبح کرنے کے بعد اس جانور کے خون میں سے کچھ خون لے کر اپنے دروازے کی چوکھٹ پر چھڑک دیں۔ قربانی کے گوشت کو سینک کر کڑوی جڑی بوٹیوں اور خمیری روٹی کے بجائے جلدی جلدی بے خمیری روٹی کے ساتھ کھایا جائے۔ یہ قربانی کا گوشت کچا یا پھر پانی میں پکا کر ہر گز نہ کھایا جائے بلکہ جانور کو سری پائے سمیت آگ پر سالم سینکا جائے۔ اس گوشت میں سے کچھ بھی بچا کے اگلے دن کے لئے نہ رکھا جائے بلکہ اس رات جو کچھ بھی بچ جائے سورج طلوع ہونے سے پہلے پہلے اسے آگ میں جلادیا جائے۔ گوشت کھانے سے پہلے کمر باندھ کر جوتے پاؤں میں اور عصا اپنے ہاتھوں میں لے کر رکھنا۔ خبردار! جلدی جلدی کھانا کیونکہ اسی رات پورے مصر میں ایک عذاب نازل ہوگا۔ موت کا فرشتہ تمام مصر میں سے ہو کر گزرے گا اور مصریوں کے تمام پہلوٹھوں سمیت ان کے جانوروں کے پہلوٹھوں کو بھی ابدی نیند سلا دے گا۔ یوں میں “عادل” مصری خداؤں کا احتساب کروں گا۔ تمہارے دروازوں کی چوکھٹوں پر لگا ہوا خون ایک علامت ہوگا جس دروازے پر خون نظر آئے گا اس گھر کو حفظ و امان حاصل ہو جائے گا اور موت کا فرشتہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گا۔ اس لئے یہ دن عیدِ فسح (عیدِ المحافظہ) کہلائے گا اور تم سب کے لئے نہ صرف ایک یادگار دن ہوگا بلکہ تمہارے بعد آنے والی نسلوں کو بھی یہ دن اپنے رب کے لئے بطور عید منانا ہوگا۔
پس حضرت موسیٰؑ نے خدا تعالیٰ کے حکم کی تعمیل فرمائی! حضرت موسیٰؑ نے بنی اسرائیل کے تمام سرداروں کو اکھٹا کیا اور انہیں خدا تعالیٰ کی ہدایت سنائی اور کہا! ہر خاندان کے سربراہ سے کہو کہ اپنے خاندان کی طرف سے قربانی کے لئے ایک برہ منتخب کرلے۔ جانور ذبح کرو تو اس کا خون کسی برتن میں ڈال کر برگِ بانسہ کا گچھا اس خون میں تر کرکے اپنی چوکھٹ لے اوپر اور دونوں جانب پر خون چھڑک دو۔ خبردار! اگلے دن صبح سے پہلے گھر کا کوئی بھی فرد باہر نہ نکلے! اسی رات تمہارے رب کے حکم سے موت کا فرشتہ سارے مصر میں پھر کر ہر مصری پہلوٹھے کو مار ڈالے گا لیکن تمہارے دروازے پر خون دکھائی دے تو تمہیں اس آفت سے محفوظ رکھا جائے گا۔ مصر سے نکلنے کے بعد جب اُس سر زمین میں جاؤ جو خدا تعالیٰ تمہیں دینے کا وعدہ فرما چکا ہے ہر سال آج کے دن کی یاد میں نسل درنسل عیدِ فسح (عیدِ المحافظہ) اسی طرح منانا کرنا۔ جب تمہارے بچے پوچھیں کہ اس عید کو ماننے اور ان رسومات کا کیا مطلب ہے؟ تو انہیں بتانا کے عیدِ فسح (عیدِ المحافظہ) کی قربانی اللّٰہ تبارک و تعالیٰ کے حضور شکرانے کے طور پر کی جاتی ہے کیونکہ اُس رات خدا تعالیٰ نے مصریوں کے سب پہلوٹھے ہلاک کردئیے لیکن بنی اسرائیل کے پہلوٹھوں کو اپنے حفظ وامان میں رکھا۔ حضرت موسیٰؑ فرمانِ الٰہی سنا چکے تھے بنی اسرائیل کی پوری جماعت نے اپنے رب کے حضور جھک کر سجدہ کیا اور واپس جاکر اُن لوگوں نے ویسا ہی کیا جیسا حضرت موسیٰؑ و حضرت ہارونؑ نے انہیں بیان فرمایا تھا۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔