سبق 10۔ صلوٰۃ دعا کے متعلق تعلیم

سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے لوگوں سے فرمایا”اِسی طرح، جب دعا مانگو، تو منافقین کی نقل مت کرو! وہ تو اپنے نوافل عبادت خانوں میں پڑھنا اور دعائیں چوراہوں پر کھڑے ہو کر مانگنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُنھیں دیکھیں اور اُن کی تعریفیں کریں۔ یقین جانو! اُنھیں جو صلہ ملنا تھا، مل چکا۔ اِس کے برعکس، جب تم لوگ دعا مانگو، تو اپنے کسی کمرے میں چلے جاؤ اور دروازہ بند کر کے خلوت میں دعا مانگو! پھر تمھیں پردۂ غیب میں رہنے والے اپنے پروردگارِ عالمُ الغیب سے اجر ملےگا۔ اُن لوگوں کی طرح دعا مت مانگو جو خدا تعالیٰ سے دور ہیں۔ وہ لوگ تو صرف رٹے رٹائے الفاظ سے دعا کو طول دیتے ہیں کہ شاید اِس طریقے سے ہماری شنوائی ہو جائے۔‘ تم لوگ اُن جیسے مت بنو کیوں کہ تمھارا پروردگار تو تمھارے مانگنے سے پہلے ہی یہ جانتا ہے کہ تمھیں کن کن چیزوں کی ضرورت ہے۔

سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے فرمایا: چناںچہ تم اِس طرح دعا کیا کرو
’ اے پروردگارِ ما!
مالکِ ارض و سماء!
تیرے نام کا ہو بول بالا! تیری سلطنت کا ظہور ہو اے خدا!
پوری ہو تیری رضا!
جیسے عرش پر، ویسے فرش پر اے خدا! سورج ڈھلنے سے پہلے آج کا رزق ہو عطا! قصور ہمارے معاف فرما
جس طرح ہم نے دوسروں کو معاف کر دیا! ہمیں شیطان اور شیطانیت سے بچائے رکھنا اے خدا!
آمین! ربِّ عُلٰی!!‘
سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے فرمایا”سنو! اگر تم نے دوسروں کی غلطیاں معاف کر دی، تو تمھارا پروردگار غفور و رحیم ربُّ العرش بھی تہماری معاف غلطیاں کر دے گا! اور اگر تم نے دوسروں کو معاف نہ کیا، تو تمھارا پروردگار تمہیں کیسے معاف کرے گا؟


درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔