سبق 13۔ خدا تعالیٰ پر بھروسہ رکھنے کے متعلق تعلیم

سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے لوگوں سے فرمایا” انسان کا ایک وقت میں دو مالکوں کی خدمت کرنا محال ہے۔ کیونکہ ایک سے چمٹا رہے گا اور دوسرے سے کنارہ‌ کشی کرے گا۔ خدا تعالیٰ اور مال و دولت دونوں کی بیک وقت عبادت محال ہے! اِسی لئے مَیں تم سے کہتا ہوں کہ اپنی جان کی فکر نہ کرو کہ ’ہم کیا کھائیں‌ گے؟‘ اور نہ ہی اپنے بدن کی کہ ’اِسے ڈھانپیں‌گے کس سے؟‘ کیوں کہ جان خوراک سے زیادہ اہم ہے اور بدن پوشاک سے زیادہ اہم ہے۔
سیدنا حضرت عیسیٰؑ مزید فرمایا۔ فضا میں اڑتے پرندوں پر ذرا غور تو کرو! وہ نہ فصل بوتے ہیں، نہ کاٹتے ہیں اور نہ ہی کسی گودام میں جمع کرتے ہیں۔ اِس کے باوجود تمھارا پروردگار ربُّ العرش اُنھیں رزق دیتا ہے۔ تو کیا تم اپنے پروردگار کو اُن پرندوں سے کم پیارے ہو؟ کیا تم تفکرات سے اپنی عمر میں ایک لمحہ بڑھا سکتے ہو؟ نہیں! اِس سے تو عمر گھٹتی ہے۔ تو پھر تم اپنی پوشاک کے بارے میں کیوں فکرمند رہتے ہو؟ کھیت میں کھِلے گُلہائے نرگس کو ذرا غور سے تو دیکھو! وہ کیسے کھِلتے اور بڑھتے ہیں؟ وہ نہ کاتتے ہیں، نہ بُنتے۔ مَیں تم سے پوچھتا ہوں کہ حضرت سلیمانؑ اِتنی بڑی شان و شوکت والے بادشاہ تھے، مگر کیا اُنھیں کبھی اِن پھولوں جیسا نرم و نازک اور خوب‌ صورت لباس نصیب ہؤا؟ نہیں! کبھی نہیں!! جب خدا تعالیٰ اِس گھاس پھُوس کو جو چند دنوں میں خشک ہو کر آگ کا نوالہ بن جاتی ہے، خوبصورت پوشاک پہنا سکتا ہے، تو اے کم اعتقادو! بھلا تمھیں نہیں پہنائے گا؟ لہٰذا تم اپنی ضروریاتِ زندگی کے بارے میں فکرمند مت رہو کہ ’کھانے پینے اور پہننے کی چیزیں کیسے اور کہاں سے آئیں‌ گی؟‘ کیوں کہ اِن سب چیزوں کی تلاش میں مومنین کے علاوہ دنیا کی باقی قومیں بھی رہتی ہیں۔ تمھارا پروردگار تو جانتا ہے کہ تمھیں کن کن چیزوں کی ضرورت ہے۔ پہلے تم سلطنتِ الٰہیہ کو اپنی زندگیوں کا مرکز بنا لو! اِس کے ساتھ خدا تعالیٰ کی رِضا کے سانچے میں ڈھلتے چلے جاؤ! پھر خدا تعالیٰ تمھاری تمام ضروریات بھی پوری کر دے گا۔ آنے والے کَل کے لئے فکرمند مت ہو جاؤ کیونکہ کَل کو کَل نمٹ لےگا۔ ہر دن کے لئے اُس کے مسائل بہت ہے۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔