سبق 2۔ توارت شریف و صحائف انبیاء کے متعلق تعلیم

اِس درس کے بعد سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے لوگوں سے مخاطب ہو کر فرمایا: ”کہِیں یہ گمان بھی نہ کرنا کہ مَیں توراۃِ موسوی یا دوسرے انبیاءؑ کے صحائف کو منسوخ کرنے آیا ہوں۔ نہیں! نہیں!! بلکہ مَیں تو اُن کا حقیقی مقصد پورا کرنے آیا ہوں۔ مَیں حق بات تمھارے گوش‌ گزار کر دوں کہ جس طرح خدا کے کام یعنی زمین و آسمان اپنی جگہ سے ہٹ نہیں سکتے، اُسی طرح خدا کے کلام یعنی توراۃ کا کوئی حرف یا نقطہ بھی اپنی جگہ سے ہٹ نہیں سکتا۔
اِس طرح کلامِ الٰہی کا مقصد پورا ہو کر رہےگا۔ لہٰذا جو کوئی بھی خدا کے احکامات میں سے کسی کو بھی غیر اہم سمجھ کر نظرانداز کر دے یا دوسروں کو ایسا کرنے کی تلقین کرے، وہ خود سلطنتِ الٰہیہ میں غیر اہم ہو جائےگا۔ اِس کے برعکس، جو شخص اُن احکامات پر خود بھی عمل‌ پیرا ہو اور دوسروں کو بھی یہی تلقین کرے، اُس شخص کا سلطنتِ الٰہیہ میں اونچا مقام ہوگا۔ اِس لئے مَیں تم سے یہ کہتا ہوں کہ اگر تمھاری تعمیلِ احکامِ خدا اِن علمائے دِین اور اِفرِیسی فرقے کے مُلّاؤں سے بڑھ کر نہ ہوگی، تم ہرگز سلطنتِ الٰہیہ میں داخل نہ ہو سکوگے۔

درج ذیل سوالات کے جواب دیں۔