سبق 8۔ دشمنوں کے متعلق تعلیم

سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے لوگوں سے فرمایا”تم اپنے عبادت خانوں میں سنتے رہتے ہو کہ اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے: ’اپنے دوستوں پڑوسیوں کا خیال رکھو!‘ اور اِس سے تم نے خود یہ مطلب اخذ کر لیا ہے کہ ’دشمنوں سے عداوت رکھو!‘ اِس کی تشریح کرتے ہوئے مَیں المسیح تم سے یہ کہتا ہوں کہ اپنے دشمنوں سے محبت رکھو! اور جو لوگ تمھیں تکلیف پہنچاتے ہیں اُن کے لئے دعا کرتے رہو تاکہ تم پروردگار ربُّ العرش کے فرماں‌بردار بندے ٹھہرو! کیوں کہ اُس کے سورج کی دھوپ اور بارش نیک لوگوں پر بھی پڑتی ہے اور برے لوگوں کے بھی، دین‌داروں کے کھیتوں پر بھی اور بےدینوں کے کھیتوں پر بھی۔ اگر تم صرف اُن کا خیال رکھو جو تمھارا خیال رکھتے ہیں، تو پھر اجر کی توقع کیسی؟ ایسا تو محصول چنگی لینے والے غدارانِ وطن بھی کرتے ہیں۔ اگر تم محض اپنے یار دوستوں ہی سے دعا سلام رکھتے ہو، تو کون سا تِیر مار لیا؟ ایسا تو کفار اور مشرکین بھی کرتے ہیں۔ لہٰذا جیسے پروردگار ربُّ العرش حسنِ سلوک میں کامل ہے، اُسی طرح تم بھی کامل محبت کے نمونے بنو!


درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔