سَو بھیڑیں

” سیدنا حضرت عیسیٰ ؑ نے ایک مثال پیش کرتے ہوئے فرمایا : فرض کرو تم میں سے کسی شخص کی سَو بھیڑیں ہوں اور اُن میں سے ایک اتفاقًا گم ہو جائے، تو کیا وہ ننانوے کو کسی کے پاس چراگاہ میں چھوڑ کر کھوئی ہوئی بھیڑ تلاش نہیں کرتا رہےگا جب تک کہ وہ مل نہ جائے؟ اور جب مل جاتی ہے، تو خوشی کے مارے اُسے اپنے کندھوں پر اٹھا کر لے آتا ہے۔ پھر گھر آ کر اپنے دوستوں اور پڑوسیوں کو بلا کر کہتا ہے: ’میرے ساتھ خوشی مناؤ! اِس لئے کہ میری کھوئی ہوئی بھیڑ مل گئی ہے!‘ مَیں تم سے کہہ رہا ہوں کہ اِسی طرح جتنی خوشی ایک گمراہ شخص کے توبہ کرنے سے آسمان پر ہوتی ہے، اُتنی خوشی اُن ننانوے نیک لوگوں سے نہیں ہوتی جو توبہ کرنے کی ضرورت کا احساس نہیں رکھتے۔