غیرِ بنی اسرائیلی لڑکی کا شفا پانا

ایک دن سیدنا حضرت عیسیٰؑ صُور اور صَیدا کے علاقے میں تشریف لے گئے۔ اُس علاقے کی ایک غیرِ بنی اسرائیلی کنعاؔنی عورت سیدنا حضرت عیسیٰؑ کے حضور آ کر بآوازِ بلند فریاد کرنے لگی: ”قبلہ! تختِ داؤدؑ کے وارث! میری بیٹی کو آسیب نے از حد ستا رکھا ہے۔ مجھ پر اور اُس پر رحم کیجئے!“ مگر سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے جوابًا کچھ نہ فرمایا۔ اِس لئے حواریینؓ آپؑ سے عرض کرنے لگے: ”مولا! یہ عورت ہمارے پیچھے فریاد کرتی چلی آ رہی ہے۔ اِس کی عرض سن کر اِسے روانہ کر دیجئے!“ پھر سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے اُس پر واضح کیا کہ ”بنی اسرائیل بھیڑوں کی طرح بھٹک چکے ہیں۔ اللہ تعالٰی نے مجھے پہلے اُن لوگوں کی ہدایت کے لئے مبعوث کیا ہے۔“ یہ سُن کر وہ عورت سیدنا حضرت عیسیٰؑ کے قدموں میں گر پڑی اور کہنے لگی: ”قبلہ! مہربانی فرما کر میری مدد کیجئے!“ آپؑ نے فرمایا: ”یہ جائز نہیں کہ بچوں کے آگے سے کھانا اٹھا کر پالتو پِلّوں کو دے دیا جائے۔“ عورت کہنے لگی: ”آقا! بجا فرمایا، مگر مالِکوں کی میز سے جو نیچے گر جاتا ہے، اُسے تو پِلّے کھا سکتے ہیں۔“ سیدنا حضرت عیسیٰؑ نے فرمایا: ”بی‌بی! تم تو بڑی پختہ ایمان والی ہو۔ اچھا! تم نے جو مانگا ہے، وہی ہو جائے!“ چناں چہ اُسی وقت اُس کی بیٹی کو شفا مل گئی۔ یوں سیدنا حضرت عیسیٰؑ  نے اُس غیرِ بنی اسرائیلی عورت کی بیٹی کو معجزہ کرکے شفا بخشی۔

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں