لالچ

سیدنا حضرت عیسیٰ ؑ نے لالچ کے حوالے سے ایک مثال پیش کرتے ہوئے فرمایا: ”ایک تھا امیر شخص۔ اُس کے کھیت میں خوب فصل ہوئی۔ وہ سوچنے لگا: ’مَیں کیا کروں؟ میرے پاس اِتنی جگہ نہیں کہ اپنا اِتنا سارا غلہ جمع کر سکوں۔‘ پھر کہنے لگا: ’اچھا! ایسا کرتا ہوں اپنے گودام گرا کر اَور بڑے بنا لیتا ہوں۔ وہاں اپنی ساری فصل جمع کر لوں‌گا۔ پھر اپنے آپ سے کہوں‌گا: ”کئی برس کے لئے بہت سا مال جمع ہے۔ اب بس آرام ہی آرام! کھانا پینا! عیش کرنا!“‘ مگر اللہ تعالٰی نے اُس سے کہا: ’اے شخصِ نادان! اِسی رات تیری جان تجھ سے طلب کر لی جائےگی۔ پس جو کچھ تُو نے جمع کیا ہے، وہ کس کا ہوگا؟‘ یہی حال اُس شخص کا ہے جو اپنے لئے خزانہ جمع کئے چلا جاتا ہے، مگر اللہ کی راہ میں سخاوت نہیں کرتا۔“