نور اور نمک

سیدنا حضرت عیسیٰ  ؑنے اپنے حواریین ؓ  کو ایک مثال پیش کرتے ہوئے فرمایا: تم اہلِ دنیا کے لئے نمک کی مثال ہو۔ اگر نمک کا ذائقہ زائل ہو جائے، تو بس! پھر وہ کس کام کا؟ اُسے تو باہر پھینک دیا جائے گا اور لوگ اُسے پَیروں تلے روندیں‌ گے۔ تم اِس دنیا کے لئے نور ہو۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چھپ نہیں سکتا۔ چراغ جلا کر کسی برتن سے ڈھانپ نہیں دیا جاتا، بلکہ چراغ‌ دان پر راکھا جاتا ہے جہاں سے سب گھر والوں کو روشنی پہنچے۔

اِسی طرح تمہاری پرہیزگاری کی روشنی ہر کسی تک پہنچے تاکہ لوگ تمہارے اعمالِ صالحہ دیکھ کر تمہارے پروردگار، ربُّ العرش کی تمجید کریں۔