کورس کا خلاصہ

جب ظلم زمین پر چھا گیا، اور فرعون کی فرعونیّت نے آسمان کو للکارا، تب ربِ جلیل نے حضرت موسیٰؑ کو نجات دہندہ بنا کر بھیجا تاکہ غلامی کی زنجیروں میں جکڑی ایک قوم کو فدیہ کی حقیقت تک پہنچایا جائے۔

مگر فرعون نے نشانیوں کو جھٹلایا مچھروں کا عذاب، مویشیوں کی امتیازی ہلاکت، راگ کا معجزہ، سالہ باری کا طوفان، ٹڈیوں کا لشکر، اندھیرے کا غلبہ، اور آخرکار پہلوٹھے کی موت سب نشانیاں تھیں، لیکن دل سخت رہا۔

اور پھر آئی عیدِ فِسح کی شب جہاں برّے کے خون نے دروازوں پر نجات کی علامت بن کر موت کو پیچھے چھوڑ دیا۔ وہی برّہ، وہی فدیہ، جو بعد ازاں تمام انسانیت کے لیے سیدنا حضرت عیسیٰؑ کی ذات میں کامل ہوا۔

بنی اسرائیل کو سمندر نے راستہ دیا، فرعون قہار کے حکم سے غرق ہوا، اور ربِ علیم نے اپنی تجلی سے اُن کے قافلے کو ہدایت کی راہ پر بڑھایا۔ مگر نجات کے بعد قوم صبر نہ کر سکی۔ بچھڑا بن گیا، شریعت بھول گئی، اور دل پھر اندھیروں میں جا گرا۔

تب ربِ کریم نے دوبارہ حضرت موسیٰؑ کو شریعت عطا فرمائی تاکہ بنی اسرائیل جانیں کہ توحید محض زبان سے نہیں، بلکہ دل کے سجدے سے ہے۔

اور جب وعدہ شدہ زمین کی جھلک حضرت موسیٰؑ کو دکھائی گئی، اُنہوں نے اُس پہاڑ پر اپنی روح ربِ جلیل کے سپرد کر دی، جہاں وہ تنہا نہیں تھے بلکہ ایک نبی، ایک دوستِ الٰہی، اور ایک شفاعت گزار کے مرتبہ پر فائز تھے۔

مگر قوم پھر بھی اپنی کمزوریوں سے نہ نکل سکی تب ربِ رحیم نے اپنا آخری فدیہ، اپنا روحانی کلام، اور اپنی کامل رحمت کی جھلک سیدنا حضرت عیسیٰؑ کی صورت میں نازل فرمائی تاکہ شریعت کی تکمیل، قربانی کی حقیقت، اور دلوں کی طہارت کا کامل نمونہ لوگوں کے سامنے ہو۔


دعا

اے ربِ جلیل،
اے وہ ذات جس نے موسیٰؑ کو طور پر بلایا،
اور عیسیٰؑ کو فدیۂ کامل بنایا،
تو ہمیں بھی اپنی راہوں پر استقامت عطا فرما۔

ہمارے دلوں کو بچھڑے کی چمک سے محفوظ رکھ،
اور ہماری پیشانیوں کو اپنی شریعت کے سجدے میں جھکا دے۔
ہمیں ایسا صبر عطا فرما جو صحراؤں میں وفا نہ بھولے،
ایسا ایمان عطا فرما جو طوفان میں بھی تجھ پر یقین رکھے،
اور ایسی سمجھ دے کہ ہم تیری نعمتوں کو عارضی معبودوں سے نہ بدلیں۔

اے ربِ رحیم،
جس طرح تو نے قوم کو دریائے قہار میں سے گزارا،
اسی طرح ہمیں بھی نفس کے سمندر سے نجات دے،
اور جب ہم تیرے دربار میں حاضر ہوں،
تو ہمیں بھی اُن چنیدہ بندوں میں شمار فرما
جن پر تیرا نور، تیری شریعت اور تیرا فدیہ سایہ فگن ہو۔

آمین، یا رب العالمین۔